یہ بات بریگیڈیئر جنرل محمد رضا آشتیانی نے جمعہ کے روز نماز جمعہ کے مذہبی و سیاسی خطبوں سے پہلے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی وزارت دفاع، فعال مزاحمتی حکمت عملی کے ساتھ ڈیٹرنس کے دفاعی نظریے پر مبنی ملک کی مسلح افواج کی حمایت کرتی ہے اور اس حمایت کا معیار عملی طور پر علاقائی سطح پر مسلح افواج کی پوزیشن اور طاقت سے براہ راست تعلق رکھتا ہے اور اس کے اثرات اور میدان میں نتائج ملک کے لیے اسٹریٹجک کامیابی کا باعث بنتے ہیں۔
جنرل تنگسیری نے کہا کہ وزارت دفاع نے ملکی پیداوار کے تمام مسائل پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے اور برآمدات میں منصوبہ بندی سے آگے بڑھی ہے۔
ایرانی کمانڈر نے کہا کہ وزارت دفاع ہوائی، سمندر، زمین، اور میزائل، بیلسٹکس، جاسوسی اور حملہ کرنے والے ڈرونز، سطحی اور زیر زمین جہاز، سائبر آلات، سمارٹ دفاع، علمی، حیاتیاتی اور الیکٹرانک جنگی میدان اور تمام قسم کے سمارٹ اور پوائنٹ خالی گولہ بارود کی تیاری کے شعبوں میں ملکی ضروریات کو پیدا کرنے اور فراہم کرنے کے لیے مقامی علم اور ٹیکنالوجی پر مکمل انحصار کرتے ہوئے درکار آلات کو ڈیزائن اور تیار کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ